نئی دلی : ایمنسٹی انٹرنیشنل نے اپنی رپورٹ میں بھارتی پولیس پر الزام لگایا ہے کہ بھارتی دارالحکومت میں رواں سال مسلمان کش فسادات میں دلی پولیس نے انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کا ارتکاب کیا، حتیٰ کہ مسلمانوں پر تشدد کی کارروائیوں میں پولیس عملی طو رپر ہندو بلوائیوں کی ساتھی بنی رہی۔ رپورٹ کے مطابق بھارتی پولیس نے جن انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کا ارتکاب کیا، ان میں پولیس افسروں کا فسادیوں کیساتھ ملکر تشدد میں ملوث ہونا، زیر حراست افراد کو تشدد کا نشانہ بنانا ، مظاہرین کیخلاف طاقت کا بے جا استعمال ، پرامن مظاہرین کے کیمپ اکھاڑنا اور فسادیوں کو روکنے کے بجائے خاموش تماشائی کا کردار ادا کرنا شامل ہیں۔ ایک ویڈیو میں پولیس اہلکاروں کو پانچ زخمی افراد کو ڈھڈے مارتے اور انہیں رائفلیں چبھوتے ہوئے یہ کہتے دیکھا جاسکتا ہے کہ وہ بھارت کا قومی ترانہ وندے ماترم گائیں۔ ایمنسٹی انٹرنیشنل کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر اونش کمار نے نیوز ایجنسی کو بتایا کہ پولیس اہلکاروں سے حکومتی سطح پر جواب دہی نہ کرکے انہیں یہ پیغام دیا گیا کہ انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیاں کرسکتے ہیں، اور ان سے کوئی پوچھنے والا نہیں ۔یاد رہے رواں سال فروری میں ہونیوالے دلی فسادات میں 53افراد جاں بحق جبکہ500سے زائدزخمی ہوئے تھے ، اس کے علاوہ مسلمانوں کی سینکڑوں دکانوں اور گھروں بھی کو نذر آتش کردیا گیا تھا۔
مشرق مزید