نئی دہلی : مودی سرکار کے ظالمانہ زرعی قوانین کے خلاف بھارتی کسانوں کے مظاہرے 91ویں روز بھی جاری رہے ،کسان رہنما نے کہاہے کہ تیار رہیں دلی کی طرف مارچ کا اعلان کسی بھی وقت کیا جاسکتاہے ،راجستھان میں مہاپنچایت سے خطاب کرتے ہوئے کسان رہنما راکیش تکیٹ نے کہاکہ دلی کے انڈیا گیٹ پہنچ کر اس کے قریب واقع پارکس میں کسان ہل چلائیں گے اور فصلیں اُ گائیں گے ، اس مارچ کی تاریخ کسان رہنما طے کریں گے ،یوم جمہوریہ پر کسان تحریک کو بدنام کرنیکی سازش رچائی گئی،انہوں نے کہاکہ کسان ترنگے سے پیار کرتے ہیں لیکن سیاستدان نہیں کرتے ،زرعی قوانین ختم نہ کئے گئے تو بڑی کمپنیوں کے گودام تباہ کردیں گے ۔ادھر کسانو ں کی سوشل میڈیا پر مدد کے الزام میں گرفتار ماحولیاتی کارکن دشا روی کی عدالت نے ضمانت منظور کرلی،دلی ہائی کورٹ نے لڑکی سے ایک لاکھ روپے کے ضمانتی بانڈ بطور ضمانت پیش کرنے کا حکم دیا،عدالت نے اپنے ریمارکس میں کہاکہ حکومت سے اختلاف پر لوگوں کو جیل میں نہیں ڈال سکتے ،یوم جمہوریہ کے موقع پر پیش آنے والے تشدد سے دشا روی کا کوئی تعلق ثابت نہیں ہوتا او ر اس حوالے سے کوئی شواہد بھی نہیں پیش کئے گئے ۔ٹول کٹ بنانا کوئی جرم نہیں ہے ۔فیصلے کے بعد دشا روی کو منگل کی شام تہاڑ جیل سے رہا کردیاگیا۔
مشرق مزید