واشنگٹن: امریکی صدر جو بائیڈن نے اپنے میکسیکن ہم منصب کے ساتھ بات چیت کرتے ہوئے کہا ہے کہ امریکا مائیگریشن کی وجوہات سے متعلق پالیسیز کو دیکھتے ہوئے ٹرمپ انتطامیہ کے امیگریشن کے حوالے سے ‘ظالمانہ’ نقطہ نظر کو پلٹنے کا منصوبہ رکھتا ہے۔
ڈان اخبار میں شائع ہونے والی غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق میسکین صدر اندرس مینوئیل پیز کے ساتھ کال پر بات کرتے ہوئے میں جو بائیڈن نے امیگریشن کے لیے اپنے نئے قانونی راستے اور پناہ کے خواہشمندوں کی درخواست کا عمل بہتر بنانے کا خاکہ پیش کیا۔
وائٹ ہاؤس کی جانب سے کال سے متعلق جاری کردہ بیان میں کہا گیا کہ ‘گزشتہ دور حکومت کی ظالمانہ امیگریشن پالیسیوں کو پلٹنا ترجیحات میں شامل ہے’۔