کراچی( بزنس رپورٹر) جس کا مقصد ہدفی اقدامات کے ذریعے مالی شعبے میں ایک صنفی نقطہ نظر متعارف کرانا ہے تاکہ پاکستان میں کاروباری طور طریقے خواتین کیلئے زیادہ سازگار ہوں اور ان کی مالی شمولیت میں نمایاں اضافہ کیا جاسکے ،یہ پالیسی اس وقت عوامی مشاورت کے مرحلے میں ہے اور توقع ہے کہ جلد نافذ کردی جائے گی۔ مرکزی بینک نے گورنر اسٹیٹ بینک ڈاکٹر رضا باقر اور ڈپٹی گورنر سیما کامل کی قیادت میں حکومت، مالی اداروں، ضابطہ کار اداروں، تعلیمی اداروں، کاروباری فیڈریشنز، صنفی پالیسی کے ماہرین، سول سوسائٹی اور تاجر خواتین سمیت مختلف کلیدی فریقوں کے ساتھ کئی فوکس گروپ مذاکرات کیے ہیں،اس کاوش کے سلسلے میں عالمی بینک منگل 23 فروری 2021کو پاکستانی وقت کے مطابق شام 5 بجے ’’اسٹیٹ بینک کی صنفی مالی شمولیت کی پالیسی-برابری پر بینکاری پر مشاورتی مکالمہ‘‘کے عنوان سے ایک ویبی نار کی میزبانی کررہا ہے ۔ ویبی نار میں صنفی پالیسیوں کے حوالے سے عالمی تجربات سے آگاہ کیا جائے گا ،ویبی نار کے دوران گورنر اسٹیٹ بینک ڈاکٹر رضا باقر ایک اعلیٰ سطح کے بین الاقوامی پینل ڈسکشن کی میزبانی کریں گے ۔
مشرق مزید