کراچی: یکم جولائی سے اب تک ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر میں 4 روپے کے اضافے کے باوجود یہ صارفین کے لیے فائدہ مند ثابت نہیں ہوا کیوں کہ اسٹیک ہولڈرز مسلسل اشیائے خورونوش کی قیمتوں میں اضافہ کررہے ہیں اور حکومت قیمتوں کی نگرانی کرنے میں ناکام ہوگئی ہے۔
گندم اور چینی کی درآمد میں اضافے اور مغربی سرحدوں سے ایران اور افغانستان سے سبزیوں کی آمد کے باجود صارفین کو اب تک آٹے، چینی، پیاز اور ٹماٹر کی قیمت میں رعایت نہیں ملی۔
حکومت نے کہا کہ آئندہ آنے والے ہفتوں میں گندم کے آٹے اور چینی کی قیمتوں میں کمی کا امکان ہے لیکن اب تک اشیائے خورونوش کی مہنگائی خطرناک حدوں تک پہنچ چکی ہے اور مارکیٹ پلیئرز کو قیمتیں بڑھانے میں کوئی خوف بھی محسوس نہیں ہورہا۔